Hello Friends I am Ridda Khan, here I am sharing a Beautiful Urdu Ghazal of Ajmad Islam Amjad with a hope that You will appreciate and like it.
امجد اسلام امجد
**********
حد سے توقعات ہیں زیادہ کئے ہوئے
بیٹھے ہیں دل میں ایک ارادہ کیے ہوئے
اس دشت بے وفائی میں جائیں کہاں کہ ہم
ہیں اپنے آپ سے کوئی وعدہ کیے ہوئے
دیکھو تو کتنے چین سے اک درجہ مطمئن
بیٹھے ہیں ارض پاک کو آدھا کیے ہوئے
پاؤں سے خواب باندھ کے شام وصال کے
اک دشت انتظار کو جادو کیے ہوئے
آنکھوں میں لے کے جلتے ہوئے موسموں کی راکھ
درد سفر کو تن کا لبادو کیے ہوئے
دیکھو تو کو لوگ ہیں ! آئے کہاں سے ہیں
اور اب ہیں کس سفر کا ارادہ کیے ہوئے
اس سادو رو کے بزم میں آتے ہی بجھ گئے
جتنے تھے اہتمام زیادہ کیے ہوئے
اٹھے ہیں اس کی بزم سے امجدؔ ہزار بار
ہم ترک آرزو کا ارادہ کیے ہوئے
شاعر: امجد اسلام امجدؔ
**********
Comments
Post a Comment